3 جولائی 2023 انسانی تاریخ کا گرم ترین دن قرار

 3 جولائی 2023 انسانی تاریخ کا وہ دن ہے جب پہلی بار عالمی اوسط درجہ حرارت 17 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا ، جس کے باعث یہ اب تک کا گرم ترین دن بن گیا۔



جی ہاں موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث 3 جولائی  دنیا کا سب سے زیادہ گرم ترین دن  کے طور پر ریکارڈ کیا گیا۔

امریکی قومی مرکز برائے ماحولیات کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث دنیا  کے  اوسط درجہ حرارت میں اضافہ ہوا ہے اور 3 جولائی کو پہلی مرتبہ اوسط درجہ حرارت 17.01ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

امریکی محققین کے مطابق نیا ریکارڈ شدہ درجہ حرارت 19 ویں صدی کے آخر سے لے کر اب تک سب سے زیادہ ہے۔


اس سے قبل سب سے زیادہ اوسط درجہ حرارت اگست 2016 میں 16.92 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

سائنس دانوں کی رائے کے مطابق   بڑھتے درجہ حرارت کی وجہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج اور قدرتی موسمیاتی ایونٹ ایل نینو  کا مجموعہ ہے۔


ایل نینو کیا ہے؟

ایل نینو ایک ایسا موسمیاتی رجحان ہے جس کے نتیجے میں بحرالکاہل کے پانی کا بڑا حصہ معمول سے کہیں زیادہ گرم ہوجاتا ہے اور زمین کے مجموعی درجہ حرارت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

 محققین نے سمندر اور زمین کے بڑھتے درجہ حرارت کے حوالے سے بھی تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر فضا کا اوسط درجہ حرارت پہلی بار17ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا ہے۔


اس سے قبل گزشتہ ماہ جون کو برطانیہ کا سب سے گرم ترین مہینہ قرار دیا گیا تھا جبکہ دنیا کے متعدد مقامات میں ہیٹ ویوزکو ریکارڈ کیا جارہا ہے۔

Previous Post Next Post