تہران: ایران میں دو افغان شہریوں محمد رمیز راشدی اور نعیم ہاشم قتالی کو گزشتہ برس شاہ چراغ مزار پر حملہ کرکے 13 افراد کو قتل کرنے کے الزام میں چوراہے پر پھانسی پر دیدی گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی شہر شیراز میں واقع معروف شاہ چراغ مزار پر مسلح افراد نے 22 اکتوبر 2022 کو حملہ کیا تھا۔ زائرین پر اندھا دھند گولیاں چلائی گئیں جس کے نتیجے میں 15 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
دہشت گردی کے اس واقعے کے بعد ایرانی حکومت نے 26 افراد کو گرفتار کیا تھا جن میں سے دو کو سزائے موت سنائی گئی تھی جس پر آج سرعام سیکڑوں لوگوں کی موجودگی میں عمل درآمد کردیا گیا۔
ایران کی عدالت کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملزمان محمد رمیز راشدی اور نعیم ہاشم قتالی کو اپنی صفائی کا مکمل موقع اور سزا کے خلاف اپیل کا پورا حق دیا گیا۔ اعلیٰ عدالت نے ملزمان کی سزائے موت برقرار رکھی تھی۔
دوسری جانب ایران کے انسانی حقوق کے گروپ نے کہا کہ ملزمان سے تشدد کے ذریعے جبراً اعترافات کرائے گئے۔ قانونی کارروائی میں شفافیت اور انصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کیا گیا۔
ایرانی حکام نے انسانی حقوق کی تںظیم کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان ملزمان کو جائے وقوعہ سے اسلحہ سمیت گرفتار کیا گیا تھا اور اس حملے کی ذمہ داری داعش افغانستان نے بھی قبول کی تھی۔