گوشت کا غیرمتوازن استعمال صحت کے لیے مضر ہے، ماہرین

 کراچی: صحت سے متعلق پیچیدہ مسائل سے بچنے کے لیے قربانی کے گوشت کا متوازن استعمال شہریوں کے لیے حد سے زیادہ ضروری ہے، صحت سے متعلق مسائل میں خوراک سے پیدا ہونے والی بیماری، فنکشنل بوویل ڈیزیز (ایف بی ڈی) بھی شامل ہیں۔



یہ بات آغا خان یونیورسٹی کے پروفیسر آف میڈیسن ڈاکٹر ایس ایم وسیم جعفری نے جمعہ کو ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیو لرمیڈیسن اور ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی)، جامعہ کراچی کے عوامی آگاہی پروگرام کے تحت”عیدالاضحی پر صحت سے متعلق مسائل“ کے موضوع پر ڈاکٹر پنجوانی سینٹر کے سیمینار روم میں منعقدہ ایک لیکچر کے دوران کہی۔

لیکچر کا انعقاد ڈاکٹر پنجوانی سینٹر جامعہ کراچی اور سندھ انوویشن، ریسرچ اینڈ ایجوکیشن نیٹ ورک (سائرن) کے باہمی تعاون سے ہوا۔ پروفیسر وسیم جعفری نے بتایا کہ کچا پکا یا آلودہ گوشت کھانے سے فنکشنل بوویل ڈیزیز یا ایف بی ڈی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔


انہوں نے کہا ہے کہ اسہال، قے کا ہونا، پیٹ درد، متلی، بخار، تھکاوٹ، کمر یا جوڑوں کا درد ایف بی ڈی بیماری کی علامات ہیں۔

انھوں نے کہا اس مرض میں بہت سے بیماریاں شامل ہیں جو دنیا میں صحت عامہ کا ایک بڑھتا ہوا مسئلہ ہے جو بعض اوقات جان لیوا بھی ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے ہیضہ، ہیپاٹائٹس اے، ٹائفائیڈ فیور جیسے پیچیدہ امراض پیدا ہوتے ہیں۔


ایف بی ڈی بیماری کو دو حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے ایک ایف بی ڈی انفیکشن اور دوسری ایف بی ڈی انٹوکسی کیشن ہے۔ انھوں نے کہا کہ خوراک سے پیدا ہونے والی بیماری کی روک تھام میں صفائی کا کردار انتہائی اہم ہے۔


چند اہم احتیاطی اقدامات سے خوراک سے پیدا ہونے والی بیماری کی روک تھام ممکن ہے  جن میں ہاتھ اور سطحوں کو ابار بار دھونا، کھانا الگ سے پکانا، پکاتے وقت خاص درجہ حرارت کا خیال رکھنا، فوری طور پر فریج میں رکھنا اور ذاتی حفظانِ صحت کا خیال رکھنا شامل ہیں۔


انھوں نے مزید کہا کہ شہریوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ عیدالاضحی کے موقع پر متوازن غذا کا استمال کریں تاکہ صحت سے متعلق متعدد امراض سے بچا جاسکے۔

Previous Post Next Post