سیاحوں کو ٹائی ٹینک کا ملبہ دکھانے کے لیے جانے والی آبدوز لاپتا

 ٹائی ٹینک کو دنیا کا مشہور ترین بحری جہاز سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس کو پیش آنے والا حادثہ اب بھی لوگوں کے ذہنوں میں زندہ ہے۔



یہ وہ جہاز تھا جسے تیار کرنے والوں کا کہنا تھا کہ یہ کبھی ڈوب نہیں سکتا، مگر یہ اپنے پہلے سفر کے دوران ہی برفانی تودے سے ٹکرا کر غرق ہوگیا۔


مگر اب بھی لوگوں میں اس کے حوالے سے کافی تجسس پایا جاتا ہے اور وہ اسے دیکھنے کے خواہشمند بھی ہوتے ہیں، جس کے لیے چھوٹی آبدوزیں اکثر لوگوں کو بحری جہاز کا ملبہ دکھانے لے جاتی ہیں۔

ایسی ہی سیاحوں کو لے جانے والی آبدوز بحر اوقیانوس میں لاپتا ہوگئی ہے۔


برطانوی میڈیا کے مطابق یہ آبدوز سیاحوں کو بحر اوقیانوس کی 3800 میٹر گہرائی میں موجود ٹائی ٹینک کا ملبہ دکھانے کے لیے روانہ ہوئی تھی۔


بوسٹن کوسٹ گارڈز کے مطابق آبدوز کی تلاش کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔


ابھی یہ واضح نہیں کہ آبدوز میں کتنے افراد سوار تھے۔


آبدوز سے ٹائی ٹینک کے ملبے کا سفر فی کس لاکھوں ڈالرز کا ہوتا ہے اور عموماً اس تک رسائی 8 گھنٹوں میں ہوتی ہے۔


خیال رہے کہ یہ جہاز اپریل 1912 میں اپنے اولین سفر پر برطانیہ سے امریکا جاتے ہوئے برفانی تودے سے ٹکرا کر ڈوبا تھا جس کے نتیجے میں ڈیڑھ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ٹائی ٹینک کا ملبہ کینڈا کے علاقے نیو فاؤنڈ لینڈ کے ساحل سےتقریباً 600 کلومیٹر دورہے۔


ڈوبنے کے بعد اس جہاز کا ملبہ بھی ایک معمہ بن گیا تھا اور 7 دہائیوں سے زائد عرصے بعد 1985 میں اسے دریافت کیا گیا تھا۔

Previous Post Next Post