بھونے ہوئے چنے پاکستان میں بیشتر افراد کو پسند ہوتے ہیں اور اکثر بے وقت بھوک لگنے پر انہیں کھایا جاتا ہے۔
چنے بنیادی طور پر پھلیوں کی نسل سے تعلق رکھتے ہیں جن کا ذائقہ منفرد ہوتا ہے۔
ایسا مانا جاتا ہے کہ انسانوں کی جانب سے چنوں کا استعمال ہزاروں سال سے کیا جا رہا ہے۔
مگر کیا چنے کھانے سے صحت کو فائدہ ہوتا ہے؟
چنوں میں چکنائی، کاربوہائیڈریٹس، فائبر، پروٹین، کیلشیئم، آئرن، فولیٹ یا فولک ایسڈ، میگنیشم، زنک، وٹامن بی 6 اور فاسفورس جیسے غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں۔
اس کو کھانے کے چند فوائد درج ذیل ہیں۔
بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے
ہمارا جسم چنوں کو سست روی سے ہضم کرتا ہے جبکہ اس میں موجود نشاستہ بھی سست روی سے ہضم ہوتا ہے، اس وجہ سے بلڈ شوگر اور انسولین کی سطح بہت تیزی سے اوپر نہیں جاتی۔
یہی وجہ ہے کہ چنوں کو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اچھا تصور کیا جاتا ہے جبکہ صحت مند افراد کو بھی فائدہ ہوتا ہے اور ذیابیطس سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔
نظام ہاضمہ کے لیے مفید
چنوں میں غذائی فائبر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو جسم میں سست روی سے ہضم ہوتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ چنے کھانے کی عادت سے آنتوں کے افعال بہتر ہوتے ہیں اور قبض سے بچنا آسان ہو جاتا ہے۔
کولیسٹرول کی سطح کم کر سکتے ہیں
چنوں میں موجود فائبر سے جسم میں نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی ہوتی ہے جس سے امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا ہے کہ اگر غذا میں چنوں کو شامل کیا جائے تو کولیسٹرول کی سطح میں کمی آتی ہے۔
کینسر کا خطرہ بھی کم ہو سکتا ہے
جب ہم چنے کھاتے ہیں تو ہمارا جسم ایک فیٹی ایسڈ butyrate بناتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق یہ فیٹی ایسڈ بیمار اور دم توڑتے خلیات سے نجات دلاتا ہے جس سے آنتوں کے کینسر کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔
ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں
چنوں میں کیلشیئم، میگنیشم، فائبر اور دیگر ایسے غذائی موجود ہیں جو ہڈیوں کو مضبوط بناتے ہیں۔
ذہنی صحت بھی بہتر ہوتی ہے
چنوں میں کولین نامی غذائی جز ہوتا ہے جو یادداشت اور دیگر دماغی افعال کے لیے اہم ہوتا ہے۔
اس غذائی جز سے یادداشت بہتر ہوتی ہے، مزاج خوشگوار ہوتا ہے جبکہ دماغی اور اعصابی نظام کی سرگرمیوں کو مدد ملتی ہے۔
پیٹ بھرنے کا احساس دیر تک برقرار رہتا ہے
چنوں میں موجود پروٹین اور فائبر سے کھانے کی اشتہا کو قابو میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
پروٹین اور فائبر سے پیٹ بھرنے کا احساس دیر تک برقرار رہتا ہے اور جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بننے والی اشیا سے دور رہنا آسان ہو جاتا ہے۔
اس وجہ سے جسمانی وزن میں کمی لانے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔
آئرن کی کمی دور ہوتی ہے
چنے آئرن کے حصول کا اچھا ذریعہ ہیں۔
آئرن خون کے سرخ خلیات کے لیے اہم غذائی جز ہے جبکہ جسمانی نشوونما، دماغی نشوونما، مسلز اور صحت کے دیگر پہلوؤں کے لیے بھی اہم ہوتا ہے۔
اگر جسم میں آئرن کی کمی ہو تو خون کی کمی کا سامنا ہوتا ہے جبکہ کمزوری، تھکاوٹ اور سانس پھولنے جیسی علامات نظر آتی ہیں۔