لاہور: اینٹی کرپشن نے بیوروکریسی کی ٹرانسفر پوسٹنگ کی مد میں کروڑوں روپے حاصل کرنے کے کیس میں فرح گوگی کے خلاف بھی تحقیقات شروع کردیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اینٹی کرپشن نے فرح گوگی کے ذریعے محکمہ ایکسائز میں پرکشش آسامیوں پر تعیناتیاں لینے والے افسروں کے خلاف چھان بین شروع کردیں۔
ذرائع اینٹی کرپشن پنجاب کے مطابق فرح گوگی کو منتھلی دینے والے محکمہ ایکسائز کے ای ٹی اوز کے خلاف شواہد مل گئے، سابق ای ٹی اور مسعودوڑائچ فرنٹ مینز کے ذریعے فرح گوگلی کے لیے ماہانہ رقوم جمع کرتے تھے اور انہوں نے ایکسائز انسپکٹروں پر مشتمل نیٹ ورک بنایا ہوا تھا۔
ذرائع کے مطابق مسعود بشیر وڑائچ ونڈ شاپس سے ماہانہ رقم جمع کر کے رشوت کے پیسے فرح گوگی کو پہنچاتے تھے، پنجاب کے علاوہ راولپنڈی میں بھی انہوں نے یہی کام کیا۔
ذرائع کے مطابق ایکسائز انسپکٹرز ملی بھگت کرکے کوٹے سے کئی گنا زائد الکوحل کی فروخت کی اجازت دیتے رہے، الکوحل کی کوٹہ سے زائد فروخت کے بدلے ونڈ شاپس سے بھاری رشوت لی جاتی رہی، لاہور کے نجی ہوٹلز کی ونڈ شاپس سے ہر ماہ بھاری رقوم اکٹھی کرکے مسعود وڑائچ کو پہنچائی جاتی رہیں ہیں۔
اینٹی کرپشن نے فرح گوگی کے ذریعے پوسٹنگ حاصل کرنے والے پانچ بیوروکریٹس کےخلاف پہلے ہی مقدمہ درج کررکھا ہے، جس میں سابق وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار، فرح گوگی اور بشری بی بی کے بیٹے ابراہیم مانیکا بھی نامزد ہیں۔