ائیربڈز چاہے وائرلیس ہوں یا وائر والے، موسیقی، فون سننے، کوئی ویڈیو دیکھنے یا فلم سے لطف اندوز ہونے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں اور اب زندگی کا ایک اہم حصہ بن چکے ہیں کیونکہ متعدد لوگوں کا آدھے سے زیادہ دن ائیر پوڈز کان میں لگائے گزرتا ہے۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ائیر فونز کے ہمارے کانوں پر اس قدر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں کہ آپ کی قوت سماعت بھی جاسکتی ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق حال ہی میں ریاست اترپردیش کے شہر گورکھپور میں 18 سالہ نوجوان ائیر پوڈز کے زیادہ استعمال سے سننے کی صلاحیت سے ہی محروم ہوگیا۔
تاہم دہلی کے ڈاکٹرز نے مذکورہ نوجوان کے کانوں کا کامیاب آپریشن کیا جس کے بعد وہ دوبارہ سننے لگا۔
رپورٹ میں ایسے ہی انفکیشن کیسز میں حالیہ اضافے پر روشنی ڈالی گئی ہے جو ائیرفونز کے طویل استعمال سے پیدا ہوتے ہیں اور جس سے خصوصی طور پر نوجوان متاثر ہورہے ہیں۔
ڈاکٹرز کے مطابق جب صارفین طویل گھنٹوں تک ائیربڈز لگائے رکھتے ہیں تو کان کی نالی (Ear canal) میں نمی بڑھ جاتی ہے جس سے بیکٹیریا اور وائرس کے ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ڈاکٹروں نے واضح کیا کہ ہمارے جسم کی طرح، کان کی نالی کو بھی وینٹیلیشن کی ضرورت ہوتی ہے اور طویل عرصے تک کان بند رہنے سے پسینا جمع ہوتا ہے اور اس کے نتیجے میں انفیکشن ہوتا ہے۔
وائرڈ اور وائرلیس ائیربڈز کی وجہ سے ہونے والے کان کے انفیکشن سے محفوظ رہنے کے لیے احتیاطی تدابیر:
1) اپنے ائیربڈز کو کبھی بھی دوسرے لوگوں کے ساتھ شیئر نہ کریں، پھر چاہے وہ دوست ہوں یا خاندان کے افراد کیونکہ یہ انفیکشن کو پھیلا سکتا ہے جس سے آپ کو نقصان پہنچے گا۔
2) ائیربڈز یا ہیڈ فون استعمال کرنے کے درمیان وقفہ لیں۔
یعنی اگر آپ انہیں کام کے لیے استعمال کرتے ہیں تو بہت زیادہ دیر کانوں پر نہ لگا رہنے دیں، اس کے علاوہ طویل مدتی سماعت کے نقصان سے بچنے کے لیے اس کی آواز آہستہ رکھیں۔
3) اپنے کان کی نالی کو باقاعدگی سے صاف کریں، مناسب حفظان صحت پر عمل کریں اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ اپنے ائیربڈز کو بیکٹیریا اور وائرس سے بچائیں۔
4) ائیربڈز کو کور میں رکھیں اور ہمیشہ کانوں پر لگانے سے پہلے صاف کرلیں۔