معروف نعت خواں مرحوم جنید جمشید کے بیٹے بابر جنید کا کہنا ہے کہ والد کے انتقال کے بعد معاشی تنگی کے باعث ان کا گھر بیچ دیا تھا۔
ایک انٹرویو کے دوران جنید جمشید کے بیٹے نے والد کے انتقال کے بعد پیش آنے والی مشکلات پر بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ ابو گھر کے واحد کفیل تھے اس وقت ہم سب پڑھ رہے تھے ، ہم چار بہن بھائی ہیں جب اچانک سے ابو کا انتقال ہوا ہمیں کچھ بھی نہیں پتا تھا۔
جنید جمشید کے صاحبزادے نے کہا کہ بہت سے لوگ یہ نہیں جانتے ہوں گے کہ 2016 میں جب والد کا انتقال ہوا اس کے 2 سال بعد ہی ہمیں گھر بیچنا پڑا تھا کیوں کہ ہم گھر بھی افورڈ نہیں کرپارہے تھے۔
بابر جنید کے مطابق لوگ سمجھتے رہے کہ ہم اب بھی ایک خوشگوار زندگی گزاررہے ہیں لیکن ایسا نہیں تھا، کہتے ہیں جب اللہ پاک کسی سے اپنی محبت کی آزمائش لیتے ہیں تو اسے ایک امتحان سے گزارتے ہیں، والد کے جانے کے بعد ایسے حالات آئے کہ کوئی بھی اٹھ کر ہمارے گھر آجاتا تھا اور کہتا تھا کہ جنید بھائی نے ہم سے اتنا قرض لیا ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں نے آکر یہ بھی کہا کہ انہوں نے ہم سے 5 لاکھ کا قرضہ لیا ہوا تھا لیکن ہم قرض ادا کرنے کے قابل ہی نہیں تھے، جب ابو کا انتقال ہوا ہمیں نہیں پتا تھا کہ ان کے پیسے یا جائیداد کہاں ہیں، ہمیں صرف والد کی آؤٹ لیٹ جے ڈاٹ کا علم تھا اس کے علاوہ ہم والد کی ہر آرگنائزیشن یا کسی بھی کام سے لاعلم تھے۔
بابر نے مزید بتایا کہ پھر اللہ نے خود میرے دل میں بات ڈالی جس کے بعد میں نے ابو کے دوستوں جن میں بالخصوص سابق کرکٹر سعید انور صاحب سے رابطہ کیا اور انہیں بتایا کہ میں اللہ کے راستے پر نکلنے کا خواہشمند ہوں، آپ مجھے اللہ کے راستے میں بھیج دیں اس کے بعد انہوں نے مجھے 40 دن اپنے ساتھ رکھا اور 2018 میں پہلی بار میں نےچلا کاٹا۔