برطانیہ، ہفتے میں تین چھٹیاں دینے کے اچھے نتائج سامنے آگئے

 برطانیہ کی زوال پذیر معاشی نمو  کا حل تلاش کرنے کے لیے  گذشتہ برس تجرباتی طور  پر 61  کمپنیوں میں ملازمین  کو ہفتے میں تین دن کی چھٹی  دینے کا تجربہ شروع کیا گیا تھا، اس کے مثبت نتائج میں ماہرین اقتصادیات بے حد دل چسپی لے رہے ہیں۔



جلد کی دیکھ بھال کی مصنوعات بنانے والی کمپنی’’ فائیور اسکوئرلز‘‘  نے بھی یہ آزمائشی ماڈل اپنایا تھا۔ کمپنی کے مالک گیری کونرائے کے مطابق انہوں نے اپنے ملازمین سے کہا تھا کہ اگر انہیں معاوضے میں کسی کٹوتی کے بغیر ہفتے میں تین  چھٹیاں چاہیئں تو وہ اپنی کارکردگی کو   بڑھائیں۔

گیری کونرائے کہتے ہیں کہ انہوں نے ملازمین کے لیے ہفتے میں تین چھٹیوں کا ماڈل  گذشتہ برس جون میں اپنایا تھا اور اس کے بعد سے ان کے تمام 15 ملازمین نے دیے گئے اہداف سے زیادہ کام کیا ہے۔

گیری  کونرائے کے  مطابق کام کے چار دنوں ( پیر تا جمعرات)  میں ہر روز چار گھنٹے ایسے ہوتے ہیں جن میں ان کے ملازمین نہ ای میل دیکھتے ہیں، نہ فون کال کا جواب دیتے ہیں اور میسیجنگ سروسز بھی بند رکھتے ہیں۔


گیری  کونرائے کہتے ہیں کہ ہفتے میں تین چھٹیاں ملنے سے ان کے ملازمین خوش ہیں اور پوری دل جمعی کے ساتھ کام کرتے ہیں۔


ملازمین کو ہفتے میں تین دن کی چھٹیاں دینے  کے اپنی نوعیت کے دنیا میں سب سے بڑے ٹرائل  کے بہت مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں اور اس میں شامل 61 میں سے 56  کمپنیوں نے اس ماڈل کو مستقل طور پر اپنالیا ہے۔


ہفتے میں  تین چھٹیوں کے ٹرائل کا آغاز کرنے والی تنظیم ’’ فور ڈے ویک کیمپین‘‘ اور ’’ آٹونومی‘‘ کے افسران نے برطانوی ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ اس ٹرائل سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملازمین کو ہفتے میں تین چھٹیاں دینے سے ان کی کارکردگی اور پیداواری صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔

Previous Post Next Post