جنوبی کوریا نےافشا ہونے والی امریکی خفیہ دستاویزات کو جعلی قرار دےدیا

 افشا ہونے والی خفیہ امریکی دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکا نے جنوبی کوریا پر یوکرین جنگ میں ہتھیار بھیجنے کیلئے دباؤ ڈالا تاہم وہ جنگ زدہ ممالک کو ہتھیار فراہم نہ کرنے کی پالیسی کے تحت امریکا کے ساتھ مزاحم رہا۔



جنوبی کوریا نے افشا ہونے والی امریکی خفیہ دستاویزات کو جعلی قرار دیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔


جنوبی کورین حکام کا کہنا ہے کہ امریکی خفیہ دستاویزات میں جنوبی کوریا کے اعلیٰ حکام سے متعلق معلومات درست نہیں ہے جبکہ امریکا کے جنوبی کوریا کی جاسوسی کرنے کے شبہات بھی غلط ہیں۔


لیک ہونے والی دستاویزات کے مطابق جنوبی کوریا نے گزشتہ سال امریکا کو گولہ بارود فروخت کرنے پر رضامندی ظاہر کی اور امریکا پر زور دیا کہ گولہ بارود یوکرین جنگ میں استعمال نہ ہوں۔


جنوبی کوریا کے صدر اور قومی سلامتی مشیروں کی اعلیٰ سطحی بات چیت میں خدشہ ظاہر کیا گیا کہ امریکا گولہ بارود کا آخری صارف نہیں ہو گا۔


برطانوی میڈیا نے افشا ہونے والی امریکی دستاویزات کے حوالے سے رپورٹ میں کہا ہے کہ جنوبی کوریا پر یوکرین جنگ میں ہتھیار بھیجنے کیلئے دباؤ ڈالا گیا، جنوبی کوریا امریکا کو گولہ بارود بیچنے پر رضامند ہوا تاہم اسے خدشہ رہا کہ یہ گولہ بارود امریکا یوکرین بھیج سکتا ہے۔


اعلیٰ سطحی بات چیت کے دوران قومی سلامتی مشیر نے گولہ بارود امریکا کے بجائے پولینڈ کو فروخت کرنے کا مشورہ دیا تھا۔


رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکا پرانے اتحادی جنوبی کوریا کی دہائیوں سے جاسوسی کر رہا ہے۔


برطانوی ادرے کی خبر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دستاویزات افشا ہونے سے جنوبی کوریا کے امریکا، روس سے تعلقات اپ سیٹ ہو سکتے ہیں۔


دوسری جانب سے پینٹاگون نے دستاویزات لیک کو قومی سلامتی کیلئے ایک خطرہ قرار دیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

Previous Post Next Post