کراچی ائیرپورٹ پر گاڑی پارکنگ پر جھگڑے کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش، ویڈیو وائرل

 کراچی ائیرپورٹ کارگو کے ممنوعہ علاقے میں سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے شعبہ ویجیلینس کی انچارج ثمینہ مشتاق نے بغیراسٹیکرکی گاڑی کوپارکنگ سے روکا تو سی اے اے ملازم سلیم نے خاتون سکیورٹی انچارج کو دھمکیاں دیں اور جھگڑے کو مذہبی منافرت کا رنگ دینے کی کوشش کی۔



یہ واقعہ جمعرات کو پیش آیا جہاں سی اے اے ملازم سلیم دوست کی بغیرپاس والی گاڑی پارک کراناچاہتا تھا جس پرجھگڑاہوا۔

 پارکنگ کے معاملے پر سی اے اے شعبہ ویجیلینس کی انچارج ثمینہ مشتاق اور سلیم کے درمیان مکالمہ ہو ا۔

سی اے اےملازم سلیم نے جھگڑے کو مذہبی منافرت کا رنگ دینےکی کوشش کی تو ثمینہ مشتاق کا اُس موقع پر کہنا تھا کہ ’آپ لوگوں کا یہی ہےکہ یہ کرسچن ہے اس کو ہم توہین مذہب کے الزام میں پھنساتے ہیں تو پھنسا دو، توہین مذہب تو آپ کرتےہوجولیگل وے میں نہیں چلتے،جو قانون پرعمل ہی نہیں ہونے دیتے‘۔

واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگئی اور سوشل میڈیا پر متعلقہ شخص کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب سول ایوی ایشن اتھارٹی ویجیلینس نے واقعے کی تحقیقات مکمل کرلیں۔

ترجمان سی اے اے کا کہنا ہے کہ خاتون سکیورٹی انچارج کو دھمکی دینے والےملازم کا دوسری جگہ ٹرانسفر کر دیا گیا ہے، اس بات کی تحقیقات کی جارہی ہیں کہ ممنوعہ علاقےمیں لائی گئی گاڑی کس کی ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ ثمینہ مشتاق سے بھی تحقیقات جاری ہیں۔

Previous Post Next Post