فلم ٹائی ٹینک وہ فلم ہے جو بلاک بسٹر قرار پائی اور اس نے ریکارڈ 11 آسکر ایوارڈز اپنے نام کیے۔
اس فلم نے کیٹ ونسلیٹ اور لیونارڈو ڈی کیپریو کو عالمی سطح پر اسٹار بنا دیا ہے۔
مگر اس فلم سے جڑے چند دلچسپ حقائق ایسے ہیں جن کا علم بہت کم افراد کو ہے۔
جیک کو فلم میں مرنا نہیں تھا
فلم میں تو جیک (لیونارڈو ڈی کیپریو) کو مرتے ہوئے دکھایا گیا مگر حقیقت تو یہ ہے کہ پہلے کہانی میں یہ دکھایا جانا تھا کہ جیک اور روز دونوں بچ جاتے ہیں۔
مگر ڈائریکٹر جیمز کیمرون نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ جیک کی موت نے ہی فلم کی کامیابی میں کردار ادا کیا، اگر وہ زندہ بچ جاتا تو فلم کی آمدنی 90 فیصد کم ہوتی۔
ایک اور انٹرویو میں انہوں نے جیک کی موت کو فنکارانہ انتخاب قرار دیا جبکہ حالیہ دنوں میں انہوں نے ایک تحقیق کرائی تاکہ لوگوں پر ثابت ہوسکے کہ جیک روز کے ساتھ لکڑی کے تختے پر ہوتا تو دونوں ہی مرجاتے۔
11 آسکر ایوارڈز مگرکوئی اداکار آسکر جیت نہیں سکا
حیران کن طور پر اس فلم نے ریکارڈ 11 آسکر ایوارڈز اپنے نام کیے مگر اداکاری کے شعبے کا کوئی ایوارڈ نہیں جیت سکی۔
کیٹ ونسلیٹ کو نامزد تو کیا گیا مگر انہیں شکست کا سامنا ہوا۔
فلم کی مشہور لائن کو لیونارڈو ڈی کیپریو نے بہتر بنایا
جب لیونارڈو ڈی کیپریو پہلی بار بحری جہاز پر پہنچے تو انہو ں نے مشہور لائن آئی ایم دی کنگ آف دی ورلڈ بولی، ڈائریکٹر کو یہ لائن اتنی پسند آئی کہ اسے فلم کا حصہ بنادیا۔
بعد ازاں یہ ڈائیلاگ امریکن فلم انسٹیٹیوٹ کی عظیم ترین فلمی جملوں کی فہرست کا حصہ بھی بنا۔
ٹائی ٹینک کا برفیلا پانی ٹھنڈا نہیں تھا
ڈائریکٹر کے مطابق پانی کا درجہ حرارت 80 فارن ہائیٹ تھا تو وہ کسی سوئمنگ پول کے پانی جیسا ہی تھا، برف کا اضافہ بعد میں کیا گیا۔
فلم کی ایک متبادل اینڈنگ بھی تھی
اس اینڈنگ کی ویڈیو آپ نیچے دیکھ سکتے ہیں۔
سنیما گھروں کے ساتھ فلم کو ویڈیو کیسٹ کی شکل میں بھی ریلیز کیا گیا
یہ فلم سنیما گھروں میں طویل عرصے تک لگی رہی اور پہلی فلم بنی جسے عام نمائش کے دوران ہی ویڈیو کیسٹ کی شکل میں ریلیز کیا گیا۔
فلم کا دورانیہ
اس فلم کا دورانیہ 3 گھنٹے 15 منٹ تھا مگر روز اور جیک کی کہانی شروع سے آخر تک 2 گھنٹے 40 منٹ میں مکمل کی گئی، اتنے وقت میں ہی اصل بحری جہاز برفانی تودے سے ٹکرا کر ڈوبا تھا۔