تنازعات کے باعث اکثر خبروں کی سرخیوں میں رہنے والی بالی وڈ اداکارہ و رقاصہ راکھی ساونت کو ممبئی کی پولیس نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہا کر دیا۔
راکھی ساونت کو ممبئی کے امبولی تھانے کی پولیس نے 19 جنوری بروز جمعرات کو اداکارہ شیرلین چوپڑا کی شکایت پر گرفتار کیا تھا۔
شیرلین چوپڑا نے راکھی پر الزامات عائد کیے تھے کہ انہوں نے بھارتی صحافیوں کو شیرلین کی برہنہ ویڈیوز دکھائیں، اس کے علاوہ اخلاق سے گری زبان کا بھی استعمال کیا جس کے بعد راکھی کو پولیس نے گرفتار کر لیا تھا۔
اب بھارتی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ راکھی کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر چھوڑ دیا گیا ہے، پولیس نے تھانے میں ان سے کئی گھنٹوں تک تفتیش کی، اس کے علاوہ پولیس نے بتایا کہ راکھی نے اپنا موبائل دے دیا ہے اور مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔
پولیس کے مطابق راکھی ساونت کو عدالت میں پیش کیے جانے سے قبل ہی انہوں نے ضمانت کے کاغذات دکھائے اور انہیں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر چھوڑ دیا گیا۔
راکھی کے شوہر نے گرفتاری کی خبر کو جھوٹا قرار دیا
دوسری جانب راکھی کے خاوند عادل درانی نے راکھی کی گرفتاری کی خبر کو جھوٹا قرار دیا ہے۔
عادل درانی نے کہا کہ راکھی بذات خود پولیس اسٹیشن گئیں اور پولیس کی جانب سے پوچھے جانے والے سوالات کا جواب دیا۔
عادل نے بھارتی میڈیا کو دیے انٹرویو میں کہا 'کچھ روز قبل راکھی کو پولیس اسٹیشن بلایا گیا تھا، کام میں مصروفیت کے سبب وہ نہیں جا سکیں، وہ مراٹھی بگ باس میں تھیں، جب وہاں سے باہر آئیں تو اپنی والدہ کی خراب صحت کے باعث اسپتالوں کے چکر لگانے لگیں'۔
راکھی ساونت کے شوہر نے کہا کہ 'راکھی اپنے بیانات ریکارڈ کرانے خود پولیس اسٹیشن گئی تھی، پولیس نے ان کا موبائل رکھ لیا جو کچھ دنوں میں واپس کر دیں گے'۔