گزشتہ 8 سال دنیا کی تاریخ کے گرم ترین سال ثابت ہوئے ہیں جس سے عالمی سطح پر درجہ حرارت میں ڈرامائی اضافے کا اندازہ ہوتا ہے۔
یہ بات یورپی یونین کے موسمیاتی ادارے کی جانب سے بتائی گئی۔
کلائیمٹ چینج سروس کے مطابق دوہزار بائیس میں اوسط درجہ حرارت اتنا تھا جو اسے 19 ویں صدی کے بعد سے مرتب کیے جانے والے موسمیاتی ریکارڈ کے مطابق اب تک کا 5 واں گرم ترین سال بنانے کے لیے کافی تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ دوہزار بائیس کے دوران پاکستان اور شمالی بھارت میں موسم بہار کے دوران 2 ماہ طویل ہیٹ ویو کے دوران درجہ حرارت چالیس ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کرگیا تھا۔
اسی طرح پاکستان میں سیلاب کے نتیجے میں تین کروڑ تیس لاکھ افراد متاثر ہوئے جبکہ اربوں ڈالرز کا نقصان ہوا۔
رپورٹ کے مطابق فرانس، برطانیہ، اسپین اور اٹلی میں گزشتہ سال اوسط درجہ حرارت میں ریکارڈ اضافہ ہوا جبکہ یہ مجموعی طور پر یورپ کا دوسرا گرم ترین سال ثابت ہوا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ زمین کے قطبی حصوں میں بھی گزشتہ سال درجہ حرارت میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا۔
رپورٹ کے مطابق دوہزار بائیس کے دوران زمین کی فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ اور میتھین جیسی گیسوں کی مقدار میں اضافے کا سلسلہ جاری رہا۔
یہ گیسیں عالمی درجہ حرارت میں اضافے میں اہم کردار ادا کررہی ہیں اور ان کے اخراج میں کوئی کمی دیکھنے میں نہیں آرہی۔