اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کو 26.6 فیصد شرح مہنگائی کے ساتھ جنوبی ایشیا میں دوسرا مہنگا ترین ملک قرار دیدیا ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے جاری کردہ ایشین ڈیولپمنٹ آؤٹ لک میں بتایا گیا ہے کہ بنگلہ دیش میں شرح نمو میں کمی اور پاکستان میں آنے والے سیلاب کے باعث 2023 میں گروتھ ساڑھے چھ فیصد سے کم ہوکر 6.3 فیصد رہنے کی توقع ہے ۔
رپورٹ کے مطابق سیلاب کے باعث پاکستان کی معاشی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے جس کے باعث پاکستان کی معاشی شرح نمو میں سست روی کا امکان ہے۔ پاکستان میں سیلاب سے زراعت اور لائیو اسٹاک کو شدید نقصان پہنچا۔ کپاس اور چاول سمیت دیگر بڑی فصلیں تباہ ہو گئیں جبکہ گندم سمیت زرعی شعبے کو مزید خطرات بھی لاحق ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 2022 میں جنوبی ایشاء میں علاقائی مہنگائی کی شرح معمولی کمی کے ساتھ ساڑھے چار فیصد سے چار اعشاریہ چار فیصد متوقع ہے جبکہ جنوبی ایشاء میں دوسرے ریجنز کے مقابلے میں زیادہ گروتھ متوقع ہے۔ اسی طرح جنوبی ایشیاء مہنگائی سے بھی دوسرے ممالک کی نسبت کم متاثر ہوگا۔
دوسری جانب اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق ترسیلات زرمیں ماہانہ 5 فیصد اور سالانہ 14 فیصد کمی آئی ہے اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ(جولائی تا نومبر)کے دوران پاکستانیوں نے 12 ارب ڈالر کا زرمبادلہ بینکنگ چینل سے بھیجا جبکہ نومبر میں اوورسیز پاکستانیوں نے 2 ارب 10 کروڑ ڈالر وطن بھیجے ہیں۔