نئی دہلی: ورلڈ بینک کے مطابق بھارت میں مہنگائی میں کمی آرہی ہے اور امید ہےکہ رواں مالی سال میں افراط زرکی شرح 7.1 فیصد رہےگی۔
ورلڈ بینک کی جانب سے جاری کی گئی حالیہ رپورٹ میں بھارت میں افراط زر کی شرح 7.1 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے اور کہا گیا کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی سے مہنگائی کا دباؤ کم ہوسکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال اکتوبر میں بھارت میں افراط زر کی شرح کم ہوکر 6.77 فیصد پر آگئی جو کہ ستمبر میں 7.41 فیصد تھی جس کی وجہ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی تھی تاہم یہ شرح بھارت کے مرکزی بینک کے گزشتہ 10 ماہ کے ہدف سے زیادہ ہے۔
ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق افراط زر کی شرح 'ریزرو بینک آف انڈیا' کے ہدف سے تھوڑی زیادہ ہے، آئندہ سال میں امید ہے کہ افراط زر کم ہو کر طے شدہ ہدف 2 فیصد سے 6 فیصد کے درمیان آجائے گی۔
رپورٹ میں ورلڈ بینک کے سینیئر ماہر نے امید ظاہر کی ہےکہ بھارت میں آئندہ مالی سال میں افراط زر کی شرح 5.1 فیصد ہوسکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایکسائز ڈیوٹی اور دیگر ٹیکسز میں کمی نے افراط زر کی شرح کو کنٹرول کرنے میں مدد دی، اس کے علاوہ مالی سال، مائیکرو اکنامکس اور مانیٹری پالیسیوں نے گزشتہ سالوں میں آنے والے چیلنجز کا مقابلہ کرنے میں مدد دی تاہم رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر آنے والی معاشی مشکلات کا اثر بھارت کی جی ڈی پی کی شرح پر پڑا ہے۔
ورلڈ بینک کی رپورٹ میں مزیدکہا گیا ہےکہ ترقی یافتہ ممالک کی تیزی سے سخت ہونے والی مانیٹری پالیسیوں کے باعث سرمائےکے اخراج اوربھارتی روپے کی قدر میں کمی ہوئی ہے اور عالمی سطح پر اشیاء کی بلند ہوتی قیمتوں نے بھی کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافہ کیا ہے۔