شیکاگو: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ جو لوگ فلیونول کی حامل غذائیں زیادہ کھاتے یا پیتے ہیں وہ بڑھاپے میں حافظے کے تیزی سے کمزور ہونے کی شکایت سے بچ سکتے ہیں۔
فلیونول ایسا مرکب ہوتا ہے جو مخصوص پھل اور سبزیوں میں موجود ہوتا ہے جن میں ایک قسم کی بند گوبھی، ٹماٹر، سیب، اور نارنگی شامل ہیں۔
امیریکن اکیڈمی آف نیورولوجی کے جرنل نیورولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق کے سربراہ مصنف ڈاکٹر تھامس ایم ہالینڈ کے مطابق زیادہ پھل اور سبزیاں کھانا اور زیادہ چائے پینا جیسے آسان اقدام اپنے دماغ کو صحت مند رکھنے کے لیے ایک آسان طریقہ ہوسکتا ہے۔
امیریکن اکیڈمی آف نیورولوجی کے جرنل نیورولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق کے سربراہ مصنف ڈاکٹر تھامس ایم ہالینڈ کے مطابق زیادہ پھل اور سبزیاں کھانا اور زیادہ چائے پینا جیسے آسان اقدام اپنے دماغ کو صحت مند رکھنے کے لیے ایک آسان طریقہ ہوسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحقیق میں معلوم ہوا کہ وہ لوگ جنہیں پورے ہفتے میں اوسطاً سات بار یا روزانہ ایک بار ہرے پتوں والی سبزی دی گئی، ان کے دماغی کی کارکردگی میں تنزلی کی شرح 32 فی صد کم دیکھی گئی۔
تھامس ہالینڈ کا کہنا تھا کہ ابتدائی زندگی میں غذا اور طرزِ زندگی میں لائی جانے والی تبدیلیوں کے ممکنہ طور پر بہتر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
ایسا ہونے کی وجہ دماغ میں پیش آنے والی تبدیلیاں ہیں جو الزائمرز کی مطبی علامات سامنے آنے سے 10 سے 20 سال قبل ہونا شروع ہوتی ہیں۔
تاہم، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صحت مندانہ رویے، بالخصوص کھانے پینے کے معاملے میں، ہمیشہ معقول ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ طرزِ زندگی میں صحت مندانہ تبدیلیوں کے آغاز کے لیے کوئی لمحہ جلد یا دیر نہیں ہوتا بالخصوص جب بات غذا کی ہو۔