مائیکرو سافٹ کے شریک بانی بل گیٹس نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی زندگی میں متعدد عجیب کام کیے ہیں تاکہ اربوں افراد کو بیماریوں سے بچاسکیں۔
بل گیٹس نے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا کہ 'میں نے گزشتہ برسوں میں کچھ عجیب کام کیے، جیسے انسانی فضلے سے بنے پانی کو پیا، انسانی فضلے سے بھرے جار کے ساتھ اسٹیج پر گیا اور ٹوائلٹ کی بو سونگھی'۔
انہوں نے کہا کہ 'اس پر کچھ افراد نے قہقہے لگائے مگر میرا مقصد لوگوں کے اس مسئلے کو حل کرنا ہے جو 3 ارب 60 کروڑ افراد کو متاثر کرتا ہے اور وہ مسئلہ نکاسی آب کا ناقص نظام ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'دنیا بھر کے سائنسدانوں اور ماہرین کی مہربانی سے ہم امراض اور بیماریوں کی روک تھام کے لیے نئے حل کے قریب پہنچ گئے ہیں'۔
بل گیٹس کی پوسٹ میں انہوں نے اس مسئلے پر بات کی جس کو حل کرنے کے لیے وہ برسوں سے کام کررہے ہیں۔
جولائی میں ایک بلاگ پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ 'ٹوائلٹ کے بغیر زندگی گزارنا زحمت سے ہٹ کر زندگی کے لیے بھی خطرناک ہے، نکاسی آب کے غیرمحفوظ نظام سے پانی، سطح اور خوراک آلودہ ہوتی ہے جس سے بیماریوں اور اموات کا خطرہ بڑھتا ہے'۔
اس مسئلے پر شعور اجاگر کرنے کے لیے بل گیٹس نے 2018 میں بیجنگ میں ہونے والی ایک کانفرنس کے دوران انسانی فضلے سے بھرے جار کے ساتھ اسٹیج پر تقریر کی تھی۔
بل گیٹس کے نئے بلاگ کے مطابق اس مسئلے کی روک تھام کے لیے ایسے اسمارٹ ٹوائلٹس کی ضرورت ہے جن کے لیے نکاسی آب کے نظام کی ضرورت نہیں ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ حالیہ تخمینے کے مطابق ہیضہ اور نکاسی آب سے جڑے دیگر امراض کے باعث 5 سال سے کم عمر 5 لاکھ بچے ہر سال ہلاک ہوتے ہیں۔
بل گیٹس نے کہا کہ اگلے مرحلے میں ہم تمام بہترین آئیڈیاز کے ذریعے کم لاگت کے ٹوائلٹ تیار کریں گے۔